آڈیو 1
الإِيمَانِ وَقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
بُنِيَ الإِسْلاَمُ عَلَى خَمْسٍ
بَابُ الإِيمَانِ وَقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَبُنِيَ الإِسْلاَمُ عَلَى خَمْسٍ
وَهُوَ قَوْلٌ وَفِعْلٌ، وَيَزِيدُ وَيَنْقُصُ
قَالَ اللَّهُ تَعَالَى
لِيَزْدَادُوا إِيمَانًا مَعَ إِيمَانِهِمْ
وَزِدْنَاهُمْ هُدًى
وَيَزِيدُ اللَّهُ الَّذِينَ اهْتَدَوْا هُدًى
وَالَّذِينَ اهْتَدَوْا زَادَهُمْ هُدًى وَآتَاهُمْ تَقْوَاهُمْ
وَيَزْدَادَ الَّذِينَ آمَنُوا إِيمَانًا
وَقَوْلُهُ
أَيُّكُمْ زَادَتْهُ هَذِهِ إِيمَانًا فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَزَادَتْهُمْ إِيمَانًا
وَقَوْلُهُ جَلَّ ذِكْرُهُ
فَاخْشَوْهُمْ فَزَادَهُمْ إِيمَانًا
وَقَوْلُهُ تَعَالَى
وَمَا زَادَهُمْ إِلاَّ إِيمَانًا وَتَسْلِيمًا
وَالْحُبُّ فِي اللَّهِ وَالْبُغْضُ فِي اللَّهِ مِنَ الإِيمَانِ
وَكَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَى عَدِيِّ بْنِ عَدِيٍّ
إِنَّ لِلإِيمَانِ فَرَائِضَ وَشَرَائِعَ وَحُدُودًا وَسُنَنًا
فَمَنِ اسْتَكْمَلَهَا اسْتَكْمَلَ الإِيمَانَ
وَمَنْ لَمْ يَسْتَكْمِلْهَا لَمْ يَسْتَكْمِلِ الإِيمَانَ
فَإِنْ أَعِشْ فَسَأُبَيِّنُهَا لَكُمْ حَتَّى تَعْمَلُوا بِهَا
وَإِنْ أَمُتْ فَمَا أَنَا عَلَى صُحْبَتِكُمْ بِحَرِيصٍ
وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ
وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي
وَقَالَ مُعَاذٌ
اجْلِسْ بِنَا نُؤْمِنْ سَاعَةً
وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ
الْيَقِينُ الإِيمَانُ كُلُّهُ.
وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ
لاَ يَبْلُغُ الْعَبْدُ حَقِيقَةَ التَّقْوَى حَتَّى يَدَعَ مَا حَاكَ فِي الصَّدْرِ
وَقَالَ مُجَاهِدٌ
شَرَعَ لَكُمْ
أَوْصَيْنَاكَ يَا مُحَمَّدُ وَإِيَّاهُ دِينًا وَاحِدًا
وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: شِرْعَةً وَمِنْهَاجًا
سَبِيلاً وَسُنَّةً
آنحضرت ﷺ کے اس فرمانے کے بیان میں
کہ
""اسلام کی عمارت 5 چیزوں پر اٹھائی گئی ہے ""
(امام بخاری کہتے ہیں)
اور
ایمان قول اور فعل کو کہتے ہیں اور وہ بڑہتا ہے اور گھٹتا ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے( سورت فتح میں) فرمایا
"" تاکہ (ان کے پہلے)ایمان کے ساتھ اور ایمان زیادہ ہو ""
اور
(سورت کھف میں ) "" ہم نے ان کو اور زیادہ ہدایت دی""
اور
(سورت مریم میں )"" جو لوگ سیدھی راہ پر ہیں ان کو اللہ اور زیادہ ہدایت دیتا ہے ""
اور
(سورت قتال میں )"" جو لوگ راہ پر ہیں ان کو اللہ نے اور زیادہ ہدایت دی اور ان کو پرہیز گاری عطا کی ""
اور
(سورت مدثر میں )
""جو لوگ ایماندار ہیں ان کا ایمان اور زیادہ ہو ""
اور
(سورت براة میں )
اس سورت نے تم میں سے کس کا ایمان بڑہایا ۔ جو لوگ ایمان لائے ان کا ایمان بڑہایا ۫
اور
( سورت اٰل عمران میں فرمایا)
(لوگوں نے مسلمانوں سے کہا)
تم کافروں سے ڈرتے رہنا تو ان کا ایمان اور بڑھ گیا۔
اور
(سورت احزاب میں فرمایا )
""ان کا کچھ نہیں بگڑا مگر ایمان اور اطاعت کا شیوہ
اور
(حدیث کی رو سے )
اور اللہ کی راہ میں محبت رکھنا اور اللہ کی راہ میں دشمنی رکھنا ایمان میں داخل ہے۔
اور
عمر بن عبدالعزیز (خلیفہ) نے عدی بن عدی کو لکھا کہ
""ایمان میں فرض ہیں ۔ اور عقیدے اور حرام باتیں اور مستحب مسنون باتیں
پھر جو کوئی ان کو پورا ادا نہ کرے اس نے اپنا ایمان پورا نہیں کیا۔
پھر اگر (آئیندہ) میں جیتا رہا تو ان سب باتوں کو ان پر عمل کرنے کیلیۓ تم سے بیان کر دوں گا ۔
اور
اگر میں مر گیا تو مجھے تمہاری صحبت میں رہنے کی کچھ ہوس نہیں ہے""
اور
ابراہیمؑ نے کہا
"" لیکن میں چاہتا ہوں میرے دل کو تسلی ہو جائے ""
اور
معاذ نے( اسود بن بلال سے) کہا
ہمارے پاس بیٹھ ایک گھڑی ایمان کی باتیں کریں ۔
ابن مسعود نے کہا
""یقین پورا ایمان ہے ""
اور
ابن عمر ؓ نے کہا
""بندہ تقویٰ کی اصل حقیقت (یعنی کنہہ) کو نہیں پہنچ سکتا
اس وقت تک کہ
جو بات دل میں چبھے اس کو چھوڑ دے۔
اور مجاھد نے کہا
اس آیت کی تفسیر میں
""اس نے تمہارے لئے دین کا وہی رشتہ ٹھہرایا جس کا نوحؑ کو حکم دیا تھا""
""
ہم نے تجھ کو اے محمد اور نوح کو ایک ہی دین کا حکم دیا ""
اور
ابن عباس ؓ نے کہا
(اس آیت کی تفسیر میں) ""شرعة و منھاجا ""
یعنی رستہ اور طریقہ
اور
(سورت فرقان میں کی اس آیت کی تفسیر میں کہا)
دُعاءُکُم یعنی اِیمانُکُم