قال فما خطبکم 27
سورةالحدید مدنیة 57
رکوع 19
آیات 19سے 25
خوب جان لو
کہ
یہ دنیا کی زندگی اس کے سوا کچھ نہیں
ایک کھیل اور دل لگی
اور
ظاہری ٹیپ ٹاپ اورتمہارا آپس میں
ایک دوسرےپر فخر جتانا
اور
مال و اولاد میں
ایک دوسرے پے بڑھ جانے کی کوشش کرنا ہے
اس کی مثال ایسی ہے
جیسے ایک بارش ہو گئی
تو
اُس سے پیدا ہونے والی نباتات کو
دیکھ کر کاشتکار خوش ہوگئے
پھر
وہی کھیتی پک جاتی ہے
اور
تم دیکھتے ہو کہ وہ زرد ہو گئی
پھر
وہی بھُس بن کر رہ جاتی ہے
اس کے برعکس آخرت وہ جگہہ ہے
جہاں سخت عذاب ہے
اور
اللہ کی مغفرت اور اس کی خوشنودی ہے
دنیا کی زندگی
ایک دھوکے کی گندگی کے سوا
کچھ بھی نہیں
دوڑو
اور
ایک دوسرے سے آگے بڑہنےکی کوشش کرو
اپنے ربّ کی مغفرت
اور
اُس کی جنّت کی طرف
جس کی وسعت آسمان اور زمین جیسی ہے
جو مہّیا کی گئی ہے
اُن لوگوں کے لیے
جو
اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہوں
ٌیہ اللہ کا فضل ہے
جِسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے
اور
اللہ بڑے فضل والا ہے
ٌ کوئی مُصیبت ایسی نہیں ہے
جو
زمین میں یا تمہارے اپنے نفس پر نازل ہوتی ہو
اور
ہم نے اس کو پیدا کرنے سے پہلے ایک کتاب
(یعنی نوشتہ تقدیر) لکھ نہ رہا ہو
ایسا کرنا اللہ کے لیے بہت آسان کام ہے
(یہ سب کچھ اس لیے ہے کہ)
تا کہ
جو کچھ بھی نقصان تمہیں ہُوا
اُس پر تم دل شکستہ نہ ہو
اور
جو کچھ اللہ تمہیں عطا فرمائے
اُس پر پُھول نہ جاؤ
اللہ ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتا
جو اپنے آپ کو بڑی چیز سمجھتے ہیں
اور
فخر جتاتے ہیں
جو خود بُخل کرتے ہیں
اور
دوسروں کو بُخل پر اُکساتے ہیں
اب اگر
کوئی رو گردانی کرتا ہے
تو
اللہ بے نیاز اور ستود و صفات ہے
ہم نے اپنے رُسولوں کو صاف صاف نشانیوں
اور
ہدایات کے ساتھ بھیجا
اور
اُن کے ساتھ کتاب
اور
میزان نازل کی
تا کہ
لوگ انصاف پر قائم ہوں
اور
لوہا اتارا جس میں بڑا زور ہے
اور
لوگوں کے لئے منافع ہیں
یہ اس لیے کیا گیا ہے کہ اللہ کو معلوم ہو جائے
کہ
کون اُس کو دیکھے بغیر
اُس کی اور اُس کے رسولوں کی مدد کرتا ہے
یقینا
اللہ بڑی قوّت والا اور بڑا زبردست ہے