حٰم 26

سورُة ق مکیة 50

رکوع 17

آیات 30 سے 45

وہ دن جبکہ ہم جہنم سے پوچھیں گے

کیا تو بھرگئی؟

اور

وہ کہے گی کیا اور کچھ ہے؟

اور

جنّت متّقین کی طرف لے آئی جائے گی

کچھ بھی دور نہ ہوگی

ارشاد ہوگا

یہ ہے وہ چیز جس کا

تم سے وعدہ کیا جاتا تھا

ہر اُس شخص کے لیے

جو بہت رجوع کرنے والا ہو

اور

بڑی نگہداشت کرنے والا تھا

جو بے دیکھے رحمٰن سے ڈرتا تھا

اور

جو دلِ گرویدہ لئے ہوئے آیا ہے

داخل ہو جاؤ

جنّت میں سلامتی کے ساتھ

وہ دِن حیاتِ ابدی کا دن ہوگا

وہاں اُن کے لیے وہ سب کچھ ہوگا

جو وہ چاہیں گے

اور

ہمارے پاس اِس سے زیادہ بھی

بہت کچھ اُن کے لیے ہے

ہم اِن سے پہلے بہت سی

قوموں کو ہلاک کر چکے ہیں

جو اِن سے بہت زیادہ طاقتور تھیں

اور

دنیا کے مُلکوں کو

انہوں نے چھان مارا تھا

پھر کیا وہ کوئی جائے پناہ پا سک٬؟

اس تاریخ میں عبرت کا سبق ہے

ہر اُس شخص کے لئے جو

دِل رکھتا ہو

یا

جو توجہّ سے بات سنے

ہم نے زمین اور آسمانوں کو

اور

اُن کے درمیان کی ساری چیزوں کو

چھ دِنوں میں پیداکر دیا

اور

ہمیں کوئی تکان لاحق نہ ہوئی

پس اے نبیﷺ

جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں

اِن پر صبر کرو

اور

اپنے ربّ کی حمد کے ساتھ ساتھ

اُسکی تسبیح کرتے رہو

طلوعِ آفتاب اور غروبِ آفتاب سے پہلے

اور

رات کے وقت پھر اُس کی تسبیح کرو

اور

سجدہ ریزیوں سے فارغ ہونے کے بعد بھی

اور سنو

جِس دن منادی کرنےوالا

(ہر شخص کے) قریب ہی سے پُکارے گا

جِس دن سب لوگ آوازہ حشر کو

ٹھیک ٹھیک سُن رہے ہوں گے

وہ زمین سے مُردوں کے نِکلنے کا دن ہوگا

ہم ہی زندگی بخشتے ہیں

اور

ہم ہی موت دیتے ہیں

اور

ہماری ہی طرف اُس دن سب کو پلٹنا ہے

جب زمین پھٹے گی

اور

لوگ اس کے اندر سے نکل کر

تیز تیز بھاگے جا رہے ہوں گے

یہ حشر ہمارے لیے بہت آسان ہے

اے نبیﷺ

جو باتیں یہ لوگ بنا رہے ہیں

انھیں ہم خوب جانتے ہیں

اور

تمہارا کام اِن سے جبرا بات منوانا نہیں ہے

بس تم اِس قرآن کے ذریعہ سے

ہر اُس شخص کو نصیحت کرو

جو میری تنبیہہ سے ڈرے