الیہ یرد 25

سورةالشوریٰ مکیة 42

رکوع 5

آیات 30 سے 43

تم لوگوں پر جو مُصیبت بھی آئی

تمہارے اپنے ہاتھوں کی

کمائی سے آئی ہے

٬ اور

بہت سے قصوروں سے

وہ ویسے ہی درگزر کر جاتا ہے

تم زمین میں اپنےاللہ کو

عاجز کر دینے والے نہیں ہو

اور

اللہ کے مُقابلے میں تم

کوئی حامی و ناصر نہیں رکھتے

اُس کی نشانیوں میں سے ہیں

یہ جہاز جو سمندر میں

پہاڑوں کی طرح نظر آتے ہیں

اللہ جب چاہے ہوا کو ساکن کر دے

اور

یہ سمندر کی پیٹھ پر

کھڑے کھڑے رہ جائیں

اس میں بڑی نشانیاں ہیں

ہر اُس شخص کے لئے

جو کمال درجہ صبر اور شکر کرنےوالا ہو

یا

اُن پر سوار ہونے والوں کے

بہت سے گناہوں سے درگزر کرتے ہوئے

ان کے چند ہی

کرتوتوں کی پاداش میں انھیں ڈبو دے

اور

اُس وقت ہماری آیات میں

جھگڑے کرنے والوں کو پتہ چل جائے گا

کہ

اِن کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں ہے

جو کچھ بھی تم لوگوں کو دیا گیا ہے

وہ محض دنیا کی

چند روزہ زندگی کا سروسامان ہے

اور

جو کچھ اللہ کے ہاں ہے

وہ بہتر بھی ہے

اور

پائیدار بھی

وہ اُن کے لیے ہے جو ایمان لائے ہیں

اور

اپنے ربّ پر بھروسہ کرتے ہیں

جو بڑے بڑے گناہوں

اور

بے حیائی کےکاموں سے پرہیز کرتے ہیں

اور

اگر

غصہ آجائے تو درگزر کرجاتے ہیں

جو اپنے

ربّ کا حُکم مانتے ہیں

نماز قائم کرتے ہیں

اپنے معاملات آپس کے مشورے سے چلاتے ہیں

ہم نے جو کچھ بھی رزق انہیں دیا ہے

اُس میں سے خرچ کرتے ہیں

اور

جب ان پر زیادتی کی جاتی ہے

تو

اُس کا مقابلہ کرتے ہیں

بُرائی کا بدلہ ویسی ہی بُرائی ہے

پھر

جو کوئی معاف کر دے اور اِصلاح کرے

اُس کا اجر اللہ کے ذمہّ ہے

اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا

اور

جو لوگ ظلم ہونے کے بعد بدلہ لیں

ان کو ملامت نہیں کی جا سکتی

ملامت کے مستحق تو وہ ہیں

جو دوسروں پر ظلم کرتے ہیں

اور

زمین میں ناحق زیادتیاں کرتے ہیں

ایسے لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہے

البتہ

جو شخص صبر سے کام لے اور درگزر کرے

تو

یہ بڑی اُولوالعزمی کے کاموں میں سے ہے