فمن اظلم 24

الزمرمکیة 39

رکوع 4

آیات 64 سے 70

(اے نبی ﷺ )

اِن سے کہو پھر کیا

اے جاہلو

تم اللہ کے سِوا

کسی اور کی بندگی کرنے کا

مجھ سے کہتےہو؟

(یہ بات تمہیں اِن سے صاف کہہ دینی چاہیے)

کیونکہ

تمہاری طرف اور تم سے پہلے گزرے ہوئے

تمام انبیاء کی طرف سے

یہ وحی بھیجی جا چکی ہے)

اگر

تم نے شِرک کیا

تو

تمہارا عمل ضائع ہو جائیگا

اور

تم خسارے میں رہوگے

لہٰذا

( اے نبیﷺ )تم بس اللہ ہی کی بندگی کرو

اور

شکر گزار بندوں میں سے ہو جاؤ

اِن لوگوں نے

اللہ کی قدر نہ کی

جیسا کہ

اس کی قدر کرنے کا حق ہے

( اُس کی قدرتِ کاملہ کا تو حال یہ ہے کہ)

قیامت کے روز

پوری زمین اس کی مٹھی میں ہوگی

اور

آسمان اس کے دستِ راست میں

لپٹے ہوئے ہوں گے

پاک اور بالاتر ہے وہ

اُس شرک سے جو

یہ لوگ کرتے ہیں

اور

اس روز صور پھونکا جائے گا

اور

وہ سب مر کر گِر جائیں گے

جو آسمانوں اور زمین میں ہیں

سوائے اُن کے

جنہیں

اللہ زندہ رکھنا چاہے

پھر

ایک دوسرا صور پھونکا جائے گا

اور

یکایک

سب اٹھ کر دیکھنے لگیں گے

زمین اپنے ربّ کے نور سے چمک اٹھے گی

کتابِ اعمال لا کر رکھ دی جائے گی

انبیاء اور تمام گواہ لا کر

حاضر کر دیے جائیں گے

لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک

حق کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا

اُن پر کوئی ظلم نہ ہوگا

اور

ہر مُتنّفس کو جو کچھ بھی

اُس نے عمل کیا تھا

اُس کا پورا پورا

بدلہ دے دیا جائے گا

لوگ جو کچھ بھی کرتے ہیں

اللہ اس کو خوب جانتا ہے