ومالی 23
سورة ص مکیة 38
رکوع 13
آیات 41سے 64
اور
ہمارے بندے
ایوبؑ کا ذکر کرو
جب اُس نے
اپنے ربّ کو پُکار
کہ شیطان نے مجھے
تکلیف اور عذاب میں ڈال دیا ہے
( ہم نے اُسے حُکم دیا )
اپنا پاؤں زمین پر مار
یہ ہے ٹھنڈا پانی
نہانے کے لیے اور پینے کے لئے
ٌ ہم نے اس کو
اس کے اہل و عیال واپس دیے
اور
اُن کے ساتھ اتنی
اور
اپنی طرف سے رحمت کے طور پر
اور
عقل و فکر رکھنے والوں کے لیے
درس کے طور پر
( اور ہم نے اِس سے کہا)
تنکوں کا ایک مُٹھا لے
اور
اس سے مار دے
اپنی قسم نہ توڑ
ہم نے اِسے صابر پایا
بہترین بندہ
اپنے ربّ کی طرف
بہت رجوع کرنے والا
اور
ہمارے بندوں
ابراہیمؑ اور اسحٰق ؑ اور یعقوبؑ کا ذکر کرو
بڑی قوتِ عمل رکھنے والے
اور
دیدہ ور لوگ تھے
ہم نے اُن کو ایک خالص صفت کی بِنا پر
برگزیدہ کیا تھا
اور
وہ دارِ آخرت کی یاد تھی
یقینا ہمارے ہاں
اُن کا درجہ
چُنے ہوئے نیک اشخاص میں ہے
اور
اسمعیٰل ؑ اور الیسعّ اور ذوالکفلّؑ کا ذکر کر
یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے
یہ ایک ذکر تھا
( اب سنو کہ) متقّی لوگوں کے لیے
یقینا بہترین ٹھکانہ ہے
ہمیشہ رہنے والی جنتیں
جن کے دروازے
اُن کے لیے کھلے ہوں گے
ان میں وہ
تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے
خوب خوب فواکہ اور مشروبات
طلب کر رہے ہوں گے
اور
ان کے پاس
شرمیلی ہم سن بیویاں ہوں گی
یہ وہ چیزیں ہیں
جنہیں
حساب کے دن عطا کرنے کا
تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے
یہ ہمارا رزق ہے
جو کبھی ختم ہونے والا نہیں
٬یہ تو ہے متقّیوں کا انجام
اور
سرکشوں کے لیے بد ترین ٹھکانہ ہے
جہنم جس میں وہ جھلسے جائیں گے
بہت ہی بُری قیام گاہ
یہ ہے اُن کے لیے
پس وہ مزا چکھیں
کھولتے ہوئے پانی اور پیپ لہو
اور
اسی قسم کی دوسری تلخیوں کا
( وہ جہنم کی طرف اپنے پیروں کو
آتے دیکھ کرآپس میں کہیں گے)
کہ
یہ ایک لشکر
تمہارے پاس گھسا چلا آرہا ہے
کوئی خوش آمدید
ان کے لیے نہیں ہے
یہ آگ میں جھلسنے والے ہیں
وہ ان کو جواب دیں گے
نہیں
بلکہ
تم ہی جھلسے جا رہے ہو
کوئی خیر مقدم تمہارے لیے نہیں
تم ہی تو
یہ انجام ہمارے آگے لائے ہو
کیسی بری ہے یہ جائے قرار
پھر
وہ کہیں گے
اے ہمارے ربّ
جس نے ہمیں اس انجام کو
پہنچانے کا بندو بست کیا
اس کو دوزخ کا
دوہرا عذاب دے
اور
وہ آپس میں کہیں گے
کیا بات ہے
ہم اُن لوگوں کو
کہیں نہیں دیکھتے
جنہیں ہم دنیا میں
بُرا سمجھتے تھے؟
ہم نے یونہی
اُن کا مذاق بنا لیا تھا
یا
وہ کہیں نظروں سے اوجھل ہیں
بے شک یہ بات سچی ہے
اہل دوزخ میں
یہی کچھ جھگڑے ہونے والے ہیں