ومن یقنت 22
سورةالاحزاب مکیة 33
رکوع 5
آیت 59 سے 73
اے نبیﷺ
اپنی بیویوں اور بیٹیوں
اور
اہلِ ایمان کی عورتوں سے
کہہ دو
کہ
اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں
یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے
تا کہ
وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں
اللہ تعالیٰ غفور و رحیم ہے
اگر منافقین اور وہ لوگ جن کے دِلوں میں خرابی ہے٬
اور
وہ جو مدینہ میں ہیجان انگیز افواہیں پھیلانے والے ہیں
اپنی حرکتوں سے باز نہ آئےتو
ہم اُن کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے
تمہیں اٹھا کھڑا کریں گے
پھر وہ
اس شہر میں مشکل ہی سے
تمہارے ساتھ رہ سکیں گے
ان پر
ہر طرف سے لعنت کی بوچھاڑ ہوگی
جہاں کہیں
پائے جائیں گ٬ پکڑے جائیں گے
اور
بُری طرح مارے جائیں گ
یہ اللہ کی سُّنت ہے
جو ایسے لوگوں کے معاملے میں
پہلے سے چلی آرہی ہے
اور
تم اللہ کی سنّت میں
کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے
لوگ تم سے پوچھتے ہیں
کہ
قیامت کی گھڑی کب آئے گی
کہو
اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے
تمہیں کیا خبر
شائد کہ وہ قریب ہی آلگی ہو
بہر حال
یہ امرِ یقینی ہے
کہ
اللہ نے کافروں پر لعنت کی ہے
اور
ان کے لیے
بھڑکتی ہوئی آگ مہیا کی ہے
جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے
کوئی حامی و مددگار نہ پا سکیں گے
جس روز ان کے چہرے آگ پر
اُلٹ پلٹ کیے جائیں گے
اُس وقت وہ کہیں گے
کہ
کاش
ہم نے
اللہ اور رسولﷺ کی اطاعت کی ہوتی
اور
کہیں گے
اے ربّ
ہمارے ہم نے اپنے سرداروں
اور
اپنے بڑوں کی اطاعت کی
اور
انہوں نے ہمیں راہِ راست سے بے راہ کردیا
اے ربّ ان کو دوہرا عذاب دے
اور
ان پر سخت لعنت کر