سیقول 2

سورةالبقرة مدنیہ

رکوع 13

229 سے 231 

طلاق( رجعی )2 بار ہے

پھر

یا تو سیدھی طرح

عورت کو روک لیا جائے

یا

بھلے طریقے سے اس کو

رخصت کر دیا جائۓ

اور

رخصت کرتے ہوئے ایسا کرنا

تمہارے لئے جائز نہیں ہے

کہ

جو کچھ تم انہیں دے چکے ہو

اس میں سے کچھ واپس لے لو

البتہ

یہ صورت مستثنیٰ ہے

کہ

زوجین کو

اللہ کے حدود پر

قائم نہ رہ سکنے کا اندیشہ ہو

ایسی صورت میں

اگر

تمہیں یہ خوف ہو

کہ

وہ دونوں حدود الہیٰ پر قائم نہ رہیں گے

تو

ان دونوں کے درمیان

یہ معاملہ ہو جانے میں

مضائقہ نہیں

کہ

عورت اپنے شوہر کو

کچھ معاوضہ دے کر

علیحدگی حاصل کر لے

ٌ یہ

اللہ کی مقرر کردہ حدود ہیں

ان سے تجاوز نہ کرو

اور

جو لوگ حدودِ الہیٰ سے تجاوز کریں

وہی ظالم ہیں

پھر اگر ( دو بار طلاق دینے کے بعد

شوہر نے عورت کو تیسری بار) طلاق دے دی

تو وہ عورت اس کیلیۓ حلال نہ ہوگی

الاّ

یہ کہ

اسکا نکاح کسی دوسرے شخص سے ہو

اور

وہ اسے طلاق دے دے

تب اگر پہلا

شوہر اور یہ عورت دونوں یہ خیال کریں

حدود الہیٰ پے قائم رہیں گے

تو ان کیلیۓ

ایک دوسرے کی طرف رجوع کر لینے میں

کوئی مضائقہ نہیں

یہ اللہ کی مقررکردہ حدیں ہیں

جنہیں

وہ ان لوگوں کے لیے

ہدایت کے لیے واضح کر رہا ہے

جو

( اسکی حدوں کو توڑنے کاانجام) جانتے ہیں

اور

جب تم عورتوں کو طلاق دے دو

اور

ان کی عدت پوری ہونے کو آجائے تو

یا

بھلے طریقے سے انہیں روک لو

یا

بھلے طریقے سے رخصت کر دو

محض

ستانے کی خاطر انہیں نہ روکے رکھنا

کہ

یہ زیادتی ہوگی

اور

جو ایسا کرے گا

وہ درحقیقت

آپ اپنے اوپر ہی ظلم کرے گا

اللہ کی آیات کا کھیل نہ بناؤ

بھول نہ جاؤ

کہ

اللہ نے کس نعمتِ عظمیٰ سے

تمہیں سرفراز کیا ہے

اور

وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے

کہ

جو کتاب اور حکمت

اس نے تم پر نازل کی ہے

اس کا احترام ملحوظ رکھو

اللہ سے ڈرو اور خوب جان لو

کہ

اللہ کو ہر بات کی خبر ہے