پارہ 16 قال الم

سورةُ مریم مکیةُ 19

رکوع 8

آیات 67سے 82

انسان کہتا ہے

کیا واقعی

جب میں مرچکوں گا

تو پھر

زندہ کر کے نکال لایا جاؤں گا؟

کیا انسان کو یاد نہیں آتا

کہ

ہم پہلےاسکو پیدا کر چکے ہیں

جب کہ وہ کچھ بھی نہ تھا

تیرے ربّ کی قسم

ٌ ہم ضرور ان سب کو

اور

ان کے ساتھ

شیاطین کو بھی گھیر لائیں گے

پھر

جہنم کے گرد لا کر انھیں

گھٹنوں کے بل گِرا دیں گے

پھر

ہر گروہ میں سے

ہر اُس انسان کو چھانٹ لیں گے

جو رحمٰن کے مقابلے میں زیادہ سرکش بنا ہوا تھا

پھر یہ ہم جانتے ہیں

کہ

اِن میں سے کون سب سے بڑھ کر

جہنم میں جھونکے جانے کا

مستحق ہے

تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے

جو جہنم پر وارد نہ ہو

یہ تو ایک طے شدہ بات ہے

جسے پورا کرنا

تیرے ربّ کا ذمہّ ہے

پھر

ہم اُن لوگوں کو بچا لیں گے

جو (دنیا میں ) متقی تھے

اور

ظالموں کو اسی میں

گِرا ہوا چھوڑ دیں گے

اِن لوگوں کو جب

کھلی کھلی آیات سنائی جاتی ہیں

تو انکار کرنے والے

ایمان لانے والوں سے کہتے ہیں

بتاؤ

ہم دونوں میں سے کون بہتر حالت میں ہے

اور

کس کی مجلسیں زیادہ شاندار ہیں

حالانکہ

ان سے پہلے ہم کتنی ہی

ایسی قوموں کو ہلاک کر چکے ہیں

جو اِن سے زیادہ سروسامان رکھتی تھیں

اور

ظاہری شان و شوکت میں

ان سے بڑہی ہوئی تھیں

اِن سے کہو

جو شخص گمراہی میں مبتلا ہوتا ہے

اُسے رحمان ڈھیل دیا کرتا ہے

یہاں تک کہ

جب ایسے لوگ وہ چیز دیکھ لیتے ہیں

جس کا اُن سے وعدہ کیا گیا ہے

خواہ وہ عذابِ الہیٰ ہو یا قیامت کی گھڑی

تب انہیں معلوم ہوجاتا ہے

کہ

کس کا حال خراب ہے

اور

کس کا جتھا کمزور

اس کے برعکس جو لوگ

راہِ راست اختیار کرتے ہیں

اللہ ان کو راست روی میں

ترقی عطا فرماتا ہے

اور

باقی رہ جانے والی نیکیاں ہی

تیرے ربّ کے نزدیک

جزا اور انجام کےاعتبار سے بہتر ہیں

پھر تو نے دیکھا

اُس شخص کو جو ہماری آیات کو

ماننے سے انکار کرتا ہے

اور کہتا ہے

کہ

میں تو اولاد اور دولت سے

نوازا ہی جاتا رہوں گا؟

کیا اسے غیب کا پتہ چل گیا

یا

اس نے رحمٰن سے کوئی عہد لے رکھا ہے؟

ہرگز نہیں

جو کچھ یہ بکتا ہے

اسے ہم لکھ لیں گے

اور

اِس کے لیے سزا میں

اور

زیادہ اضافہ کریں گے

جس سروسامانی اور لاؤ لشکر کا

یہ ذکر کر رہا ہے

وہ سب ہمارے پاس رہ جائے گا

اور یہ اکیلا

ہمارے سامنے حاضر ہوگاِ

اِن لوگوں نے

اللہ کو چھوڑ کر اپنے کچھ

الہٰ بنارکھے ہیں

وہ ان کے پشتیبان ہوں گے

کوئی پشتیبان نہ ہوگا

وہ سب ان کی عبادت کا انکار کریں گے

اور

الٹے اِن کے مخالف بن جائیں گے