پارہ ومامن دآبّة 12
سورة یُوسُف 12 مکیة
رکوع 13
آیات 21 سے 29
مصر کے جِس شخص نے اسے خریدا
اُس نے اپنی بیوی سے کہا
اسکو اچھی طرح رکھنا
بعید نہیں کہ
یہ ہمارے لئے مفید ثابت ہو
یا
ہم اسے بیٹا بنا لیں
اس طرح ہم نے یوسفؑ کے لئے
اِس سرزمین میں
قدم جمانے کی صورت نکالی
اور
اسے معاملہ فہمی کی
تعلیم دینے کا انتظام کیا
اللہ اپنا کام کر کے رہتا ہے
مگر
اکثر
لوگ جانتے نہیں ہیں
اور
جب وہ اپنی پوری جوانی کو پہنچا
تو
ہم نے اسے قوتِ فیصلہ اور عِلم عطا کیا
اس طرح ہم نیک لوگوں کو جزا دیتے ہیں
جس عورت کے گھر میں وہ تھا
وہ اُس پر ڈورے ڈالنے لگی
اور
ایک روز دروازے بند کر کے بولی
آجا
یوسفؑ نے کہا
خُدا کی پناہ میرے رب
تو نے مجھے اچھی منزلت بخشی
( اور میں یہ کام کروں )
ایسے ظالم کبھی فلاح نہیں پایا کرتے
وہ اُس کی طرف بڑہی
اور
یوسف ؑ بھی اس کی طرف بڑہتا
اگر اپنے رب کی بُرہان نہ دیکھ لیتا
ایسا ہوا
تاکہ
ہم اس سے بدی اور بے حیائی کو دور کر دیں
درحقیقت
وہ ہمارے چُنے ہوئے بندوں میں سے تھا
آخرکار یوسفؑ
اور وہ آگے پیچھے
دروازے کی طرف بھاگے
اور
اس نے پیچھے سے
یوسفؑ کا قمیض( کھینچ کر) پھاڑ دیا
دروازے پر دونوں نے اُس کے شوہرکو موجود پایا
اُسے دیکھتے ہی عورت کہنے لگی
کیا سزا ہے
اِس شخص کی جو
تیری گھر والی پر نیت خراب کرے؟
اس کے سوا
اور
کیا سزا ہو سکتی ہے
کہ
وہ قید کیا جائے
یا
اُسے سخت عذاب دیا جائے ؟
یوسفؑ نے کہا
یہی مجھے پھانسنے کی کوشش کر رہی تھی
اس عورت کے اپنے کنبہ والوں میں سے
ایک شخص نے (قرینے کی) شہادت پیش کی
کہ
اگر یوسف کا قمیض آگے سے
پھٹا ہو تو عورت سچی ہے اور یہ جھوٹا
اور
اگر
اس کا قمیض پیچھے سے پھٹا ہو
تو عورت جھوٹی ہے اور یہ سچا
جب شوہر نے دیکھا
کہ
یوسفؑ کا قمیض پیچھے سے پھٹا ہے
تو اس نے کہا
یہ تم عورتوں کی چالاکیاں ہیں
واقعی
بڑے غضب کی ہوتی ہیں تمہاری چالیں
یوسفؑ اس معاملے سے درگزر کر
اور
اے عورت تو اپنے قصور کی معافی مانگ
تو ہی اصل میں خطاکار تھی