قال فما خطبکم 27

سورة الذٰریٰت مکیة 51

رکوع 2

آیات 47 سے 60

آسمان کو ہم نے اپنے زور سے بنایا ہے

اور

ہم اس کی قدرت رکھتے ہیں

زمین کو ہم نے بچھایا ہے

اور

ہم بڑے اچھّے ہموار کرنے والے ہیں

اور

ہر چیز کے ہم نے جوڑے بنائے ہیں

شائد کہ

تم اس سے سبق لو

پس ِ دوڑو

اللہ کی طرف

میں تمہارے لئے اس کی طرف سے

صاف صاف خبردار کرنے والے ہوں

اور

نہ بناؤ اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود

میں تمہارے لیےا ُس کی طرف سے

صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں

یونہی ہوتا رہا ہے

اُن سے پہلے کی قوموں کے پاس بھی

کوئی رسول ایسا نہیں آیا

جِسے انہوں نے یہ نہ کہا ہو

کہ

یہ ساحر ہے یا مجنون

کیا

ان سب نے آپس میں کوئی سمجھوتہ کر لیا ہے؟

نہیں

بلکہ

یہ سب سرکش لوگ ہیں

پس

اے نبیﷺ

اِن سے رُخ پھیر لو

تم پر کچھ ملامت نہیں

البتّہ

نصیحت کرتے رہو

کیونکہ

نصیحت ایمان لانے والوں کے لئے نافع ہے

میں نے جِن اور انسانوں کو اس کے سوا

کسی کام کے لیے نہیں پیدا کیا ہے

کہ

وہ میری بندگی کریں

میں اُن سے کوئی رزق نہیں چاہتا

اور

نہ یہ چاہتا ہوں

کہ وہ مجھے کھلائیں

اللہ تو خود ہی رازق ہے

بڑی قوّت والا اور زبردست

پس جِن لوگوں نے ظلم کیا ہے

اُن کے حصّے کا بھی

ویسا ہی عذاب تیّار ہے

جیسا

انہی جیسے لوگوں کو اُن کا حصہ مل چکا ہے

اس کے لئے یہ لوگ

مجھ سے جلدی نہ مچائیں

آخر کو

تباہی ہے کُفر کرنے والوں کے لئے

اُس روز جس کا انہیں

خوف دِلایا جا رہا ہے