ومالی 23

ٌسورة یٰس مکیة 36

رکوع 1

آیات 22 سے 32

ٌآخر کیوں نہ میں

اُس ہستی کی بندگی کروں

جس نے مجھے پیدا کیا ہے

اور

جس کی طرف

تم سب کو پلٹ کر جانا ہے؟

کیا میں اُسے چھوڑ کر

دوسرے کو معبود بنالوں ؟

حالانکہ

اگر

اللہ رحٰمن مجھے

کوئی نقصان پہنچانا چاہے

تو نہ اُن کی شفاعت

میرے کسی کام آسکتی ہے

اور

نہ وہ مجھے

چھڑاہی سکتے ہیں

اگر

میں ایسا کروں گا تو میں صریح

گمراہی میں مُبتِلا ہو جاؤں گا

میں تو تمہارے ربّ پر ایمان لے آیا

تم بھی میری بات مان لو

(آخر کار اِن لوگوں نے اس کو قتل کر دیا)

اس شخص سے کہ دیا گیا

کہ

داخل ہو جا جنت میں )

اُس نے کہا

کاش

میری قوم کو یہ معلوم ہوتا

کہ

میرے ربّ نے کس چیز کی بدولت

میری مغفرت فرما دی

اور

مجھے باعزت لوگوں میں داخل فرمایا

اُس کے بعد اُس کی قوم پر ہم نے

آسمان سے کوئی لشکر نہیں اتارا

ہمیں لشکر بھیجنے کی

کوئی حاجت نہ تھی

بس ایک دھماکہ ہوا

اور

یکایک وہ سب بجھ کر رہ گئے

افسوس بندوں کے حال پر

جو رسول بھی ان کے پاس آیا

اُس کا وہ مذاق ہی اڑاتے رہے

کیا

انہوں نے دیکھا نہیں

کہ

اُن سے پہلے کتنی ہی قوموں کو

ہم ہلاک کر چکےہیں

اور

اس کے بعد وہ پھر

کبھی ان کی طرف پلٹ کر نہ آئے ؟

ان سب کو ایک روز

ہمارے سامنے حاضر کیا جانا ہے