پارہ 18 قد افلح

سورة المومنون مکیة 23

رکوع 1

آیات 1 سے 22

ٌاللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے٬

یقینا

فلاح پائی ہے ایمان لانے والوں نے

جو اپنی نماز میں

خشوع اختیار کرتے ہیں

لغویات سے دور رہتے ہیں

زکوة کے طریقے پر عامل ہوتے ہیں

اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں

سوائے

اپنی بیویں کے

اور

اُن عورتوں کے جو

ان کی مِلکِِ یمین میں ہوں

ک

اُن پر محفوظ نہ رکھنے میں

وہ قابل ملامت نہیں ہیں

البتہ

اس کے علاوہ جو کچھ وہ چاہیں

وہی زیادتی کرے والے ہیں

اپنی امانتوں اور عہد و پیمان کا

پاس رکھتے ہیں

اور

اپنی نمازوں کی محافظت کرتے ہیں

یہی لوگ وہ وارث ہیں

جو میراث میں فردوس پائیں گے

اور

اس میں ہمیشہ رہیں گے

ہم نے انسان کو مٹی کے ست سے بنایا

پھر

اِسے ایک محفوظ جگہہ

ٹپکی ہوئی بوند میں تبدیل کیا

پھر

اِس بوند کو

لوتھڑے کی شکل دی

پھر

لوتھڑے کو بوٹی بنادیا

پھر

بوٹی کی ہڈیاں بنائیں

پھر

ہڈیوں پر گوشت چڑہایا

پھر

اِسے ایک دوسری مخلوق بنا کھڑا کیا

پس بڑا ہی برکت والا ہے

اللہ

سب کاریگروں سے اچھا کاریگر

پھر

اس کے بعد تم کو ضرور مرنا ہے

پھر

قیامت کے روز

یقینا تم اٹھائے جاؤ گے

اور

تمہارے اوپر ہم نے

سات راستے بنائے ہیں

تخلیق کے کام سے

ہم کچھ نابلد نہ تھے

اور

آسمان سے ہم نے ٹھیک حساب کے مطابق

ایک خاص مقدار میں پانی اتارا

اور

اس کو زمین میں ٹھہرا دیا

ہم اُسے جس طرح چاہیں

غائب کر سکتے ہیں

پھر

اس پانی کے ذریعہ سے

ہم نے تمہارے لیے کھجور

اور

انگور کے باغ پیدا کر دیے

تمہارے لئے

اِن باغوں میں بہت سے

لذیذ پھل ہیں

اور

ان سے تم روزی حاصل کرتے ہو

اور

وہ درخت بھی ہم نے پیدا کیا

جو طورِ سینا سے نکلتا ہے

تیل بھی لیے ہوئے اُگتا ہے

اور

کھانےو الوں کے لیے سالن بھی

اور

حقیقت یہ ہے

کہ

تمہارے لیے

مویشیوں میں بھی ایک سبق ہے

اِن کے پیٹوں میں جو کچھ ہے

اسی میں سے ایک چیز

(یعنی دودھ) ہم تمہیں پِلاتے ہیں

اور

تمہارے لیے اِن میں بہت سے

دوسرے فائدے بھی ہیں

اُن کو تم کھاتے ہو

اور

اُن پر اورکشتیوں پر

سوار کیے جاتے ہو