پارہ 15 سبحٰن الذّی  

سورةُ بنی اسرآءیل مکیةُ 17

رکوع 1

آیات 1 سے 10

سورہ بنی اسرائیل مکی ہے

اس میں ایک سو گیارہ آیتیں

اور

بارہ رکوع ہیں

اللہ کے نام سے جو بےانتہا مہربان اور فرمانے والا ہے

پاک ہے وہ جو لے گیا

ایک رات

اپنے بندے کو

مسجدِ حرام سے دور کی مسجد تک

جس کے ماحول کو اُس نے برکت دی ہے

تاکہ

اسے اپنی کچھ نشانیوں کا مشاہدہ کرائے

حقیقت میں

وہی ہے سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے

ہم نے اس سے پہلے موسیٰؑ کو کتاب دی تھی

اور

اُسے بنی اسرائیل کے لیے ذریعہ ہدایت بنایا تھا

اس تاکید کے ساتھ کہ

میرے سوا کسی کو

اپنا وکیل نہ بنانا

تُم اُن لوگوں کی اولاد ہو

جنہیں ہم نے

نوحؑ کے ساتھ کشتی پر سوار کیا تھا

اور

نوحؑ ایک شکر گزار بندہ تھا

پھر ہم نے

ایک کتاب میں

بنی اسرائیل کو اِس بات پر بھی متنبہ کر دیا تھا

کہ

تم دو مرتبہ زمین میں فساد و عظیم برپا کرو گے

اور

بڑی سرکشی دکھاؤ گے

آخرکار

جب اُن میں پہلی سرکشی کا موقع پیش آیا

تو اے بنی اسرائیل

ہم نے تمہارے مقابلے پر

اپنے ایسے بندے اٹھائے

جو نہایت زور آور تھے

اور

وہ تمہارے ملک میں گھس کر

ہر طرف پھیل گئے

یہ ایک وعدہ تھا

جسے پورا ہو کر ہی رہنا تھا

اس کے بعد ہم نے

تمہیں اُن پر غلبے کا موقع دے دیا

اور

تمہیں مال و اولاد سے مدد دی

اور

تمہاری تعداد پہلے سے بڑھا دیِ

دیکھو

تم نے بھلائی کی

تو

وہ تمہارے اپنے لیے بھلائی تھی

اور

بُرائی کی تو

وہ تمہاری اپنی ذات کے لیے برائی ثابت ہوئی

پھر

جب دوسرے وعدے کا وقت آیا

تو ہم نے دوسرے دشمنوں کو تم پر مسلط کیا

تاکہ

وہ تمہارے چہرے بگاڑ دیں

اور

مسجد (بیت المقدس) میں اُسی طرح گھس جائیں

جس طرح پہلے دشمن گھُسے تھے

اور

جس چیز پر ان کا ہاتھ پڑے

اُسے تباہ کر کے رکھ دیں

ہو سکتا ہے کہ

اب

تمہارا رّب تم پر رحم کرے

لیکن

اگر تم نے پھر اپنی سابق روش کا اعادہ کیا

تو

ہم بھی پھر اپنی سزا کا اعادہ کریں گے

اور

کافروں کے لیے ہم نے

جہنم کو قید خانہ بنا رکھا ہے

حقیقت یہ ہے کہ

قرآن وہ راہ دکھاتا ہے

جو بالکل سیدھی ہے

جو لوگ اسے مان کر

بھلے کام کرنے لگیں

انھیں یہ بشارت دیتا ہے

کہ

اُن کے لیے بڑا اجر ہے

اور

جو لوگ آخرت کو نہ مانیں

انہیں یہ خبر دیتا ہے

کہ

اُن کے لیے

ہم نے دردناک عذاب مہیا کر رکھا ہے