پارہ 14 ربما

سورة الحجر مکی 15

رکوع 6

آیات 80 سے 99

حجر کے لوگ بھی

رسولوں کی تکذیب کر چکے ہیں

ہم نے اپنی آیات ان کے پاس بھیجیں

اپنی نشانیاں اُن کو دکھائیں

مگر

وہ سب کو نظر انداز کرتے رہے

وہ پہاڑ تراش تراش کر مکان بناتے تھے

اور

اپنی جگہہ بالکل بے خوف اور مطمئین تھے

آخر کار

ایک زبردست دھماکے نے اُن کو صبح ہوتے آلیا

اور

اُن کی کمائی اُن کے کچھ کام نہ آئی

ہم نے زمین اور آسمانوں کو

اور

اُن کی سب موجودات کو

حق کے سوا

ٌ کسی اور بنیاد پر خلق نہیں کیا ہے

اور

فیصلے کی گھڑی یقینا آنے والی ہے

پس

اے نبیﷺ تم ( ان لوگوں کی بیہودگیوں)

شریفانہ درگزر سے کام لو

یقینا

تمہارا ربّ

سب کا خالق ہے

اور

سب کچھ جانتا ہے

ہم نے تم کو سات ایسی آیات دے رکھی ہیں

جو بار بار دہرائے جانے کے لائق ہیں

اور

تمہیں قرآن عظیم عطا کیا ہے

تم

اُس متاعِ دنیا کی طرف آنکھ اٹھا کر نہ دیکھو

جو ہم نے ان میں سے

مختلف قسم کے لوگوں کو دے رکھی ہے

اور

نہ ان کے حال پر اپنا دل کڑہاؤ

انہیں چھوڑ کر

ایمان لانے والوں کی طرف جھکو

اور

ٌ(نہ ماننے والوں سے )

کہ دو کہ

میں تو صاف صاف تنبیہ کرنے والا ہوں

یہ اُسی طرح کی تنبیہ ہے

جیسی ہم نے اُن تفرقہ پردازوں کی طرف بھیجی تھی

جنہوں نے

اپنے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا

تو قسم ہے تیرے ربّ کی

ہم ضرور

ان سب سے پوچھیں گے

کہ

تم کیا کرتے رہے ہو ؟

پس اے نبی ﷺ

جس چیز کا تمہیں حُکم دیا جارہا ہے

اِسے ہانکے پُکارے کہہ دو

اور

شرک کرنے والوں کی ذرا پرواہ نہ کرو

تمہاری طرف سے

ہم ان مذاق اڑانے والوں کی خبر

لینے کے لیے کافی ہیے

جو

اللہ کے ساتھ کسی اور کو

بھی خُدا قرار دیتے ہیں

عنقریب

انہیں معلوم ہو جائےگا

ہمیں معلوم ہے کہ

جو باتیں یہ لوگ تم پربناتے ہیں

ان سے تمہارے دل کو سخت کوفت ہوتی ہے

(اسکا علاج یہ ہے کہ )

اپنے

رّب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرو

اس کی جناب میں سجدہ بجا لاؤ

اور

اُس آخری گھڑی تک اپنے

ربّ کی بندگی کرتے رہو

جس کا آنا یقینی ہے