اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

پارہ 14 ربما

سورة الحجر مکی 15

رکوع 1

آیات 1 سے ٴ15

ا ـ ل ـ ر

یہ آیات ہیں کتاب الہیٰ

اور

قرآن مبین کی

بعید نہیں کہ

ایک وقت وہ آجائے

جب وہی لوگ جنہوں نے

آج (دعوتِ اسلام قبول کرنے سے) انکار کر دیا ہے

پچھتا پچھتا کر کہیں گے

کاش ہم نے سر تسلیم خم کر دیا ہوتا

چھوڑو انہیں

کھائیں پئیں مزے کریں

اور

بھلاوے میں ڈالے رکھے

ان کی جھوٹی امید

عنقریب

انہیں معلوم ہو جائے گا

ہم نے اس سے پہلے جس بستی کو ہلاک کیا ہے

اس کے لیے

ایک خاص مہلت عمل لکھی جا چکی تھی

کوئی قوم نہ اپنے وقتِ مقررہ سے پہلے ہلاک ہو سکتی ہے

نہ

اُس سے چھوٹ سکتی ہے

ِ یہ لوگ کہتے ہیں

اے وہ شخص

جس پر یہ ذکر نازل ہوا ہے

٬ تو یقینا دیوانہ ہے٬

اگر تو سچا ہے تو

ہمارے سامنے فرشتوں کو لے کیوں نہیں آتا ؟

ہم فرشتوں کو یونہی نہیں اتار دیتے

٬ وہ جب اترتے ہیں تو حق کے ساتھ اترتے ہیں

اور

پھر لوگوں کو مہلت نہیں دی جاتی

رہا یہ ذکر

تو اس کو ہم نے نازل کیا ہے

اور

ہم خود اس کے نگہبان ہیں ِ

اے نبیﷺ

ہم تم سے پہلے بہت سی گزری ہوئی

قوموں میں رسول بھیج چکے ہیں

کبھی ایسا نہیں ہوا

کہ

اُن کے پاس کوئی رسول آیا ہو

اور

اُنہوں نے اس مذاق نہ اڑایا ہو

مجرمین کے دلوں میں تو ہم اس ذکر کو

اسی طرح (سلاخ کے مانند ) گزارتے ہیں

وہ اس پر ایمان نہیں لایا کرتے

وہ اس پر ایمان نہیں لایا کرتے

قدیم سے

اس قماش کے لوگوں کا یہی طریقہ چلا آرہا ہے

اگر

ہم نے اُن پر آسمان کا کوئی دروازہ کھول دیتے

اور

دن دیہاڑے اُس میں چڑھنے بھی لگتے

تب بھی وہ یہی کہتے کہ

ہماری آنکھوں کو دھوکا ہو رہا ہے

بلکہ

ہم پر جادو کر دیا گیا ہو