پارہ 9 قال الملا

سورة الاعراف مکیة 7

رکوع 1

آیات 88 سے 93

اس کی قوم کے سرداروں نے جو

اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں مبتلا تھے

اُس سے کہا

کہ

اے شعیبؑ ہم تجھے اور اُن لوگوں کو جو

تیرے ساتھ ایمان لائے ہیں

اپنی بستی سے نکال دیں گے

ورنہ ٌ

تم لوگوں کو ہماری مِلت میں واپس آنا ہوگا

شعیب ؑ نے جواب دیا

کیا زبردستی ہمیں پھیرا جائے گا

خواہ

ہم راضی نہ ہوں ؟

ہم

اللہ پر جھوٹ گھڑنے والے ہوں گے

اگر

تمہاری ملت میں پلٹ آئیں

جبکہ

اللہ ہمیں اس سے نجات دے چکا ہے

ہمارے لئے تو اس کی طرف پلٹنا

اب کسی طرح ممکن نہیں ہے

اِلّا

یہ کہ

اللہ ہمارا رب ہی ایسا چاہے

ہمارے رب کا علم ہر چیز پرحاوی ہے

اُسی پر ہم نے اعتماد کر لیا

اے رب

ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان

ٹھیک ٹھیک فیصلہ کر دے

کہ

تو بہترین فیصلہ کرنے والا ہے

اس کی قوم کے سرداروں نے جو

اس کی بات ماننے سے انکار کر چکے تھے

آپس میں کہا

آخر

تم نے شعیبؑ کی پیروی قبول کر لی

تو برباد ہو جاؤ گے

ٌمگر

ہوا یہ کہ

ایک بہلا دینے والی آفت نے ان کو آلیا

اور

وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے کے پڑے رہ گئے

جن لوگوں نے شعیبؑ کو جھٹلایا

وہ ایسے مٹے

کہ گویا

کبھی اُن گھروں میں بسے ہی نہ تھے

شعیب ؑ کے جھٹلانے والے ہی آخر کار برباد ہو کر رہے

اور

شعیبؑ یہ کہہ کر ان کی بستیوں سے نکل گیا

کہ اے برادرانِ قوم

میں نے اپنے رب کے پیغامات تمہیں پہنچا دیے

اور

تمہاری خیر خواہی کا حق ادا کر دیا

اب میں اُس قوم پر کیسے افسوس کروں

جو قبولِ حق سے انکار کرتی ہے